
Our feet carry us through the day, bearing our weight and taking us where we need to go. Yet, we often neglect to give them the care and attention they deserve. A daily foot care routine can make a difference in keeping our feet healthy, happy, and pain-free.
Why Foot Care Matters
Neglecting foot care can lead to various problems, including:
Fungal infections: Moisture and sweat create an ideal environment for fungal growth, causing conditions like athlete’s foot and toenail fungus.
آج کل پھیلنے والی وبا کیا ہے؟ Influenza A — ایک اہم آگاہی پوسٹ
آج کل پورے پاکستان میں ایک ایسی وبا پھیلی ہوئی ہے جو بالکل ڈینگی کی طرح محسوس ہوتی ہے، مگر ڈینگی ٹیسٹ ہمیشہ نیگیٹو آتا ہے۔
اصل مسئلہ ڈینگی نہیں… بلکہ Influenza A (خاص طور پر H3N2) ہے، اور اس وقت ہر دوسری OPD میں یہی کیسز نظر آ رہے ہیں۔
شروع میں مریض کو بالکل عام نزلہ زکام ہوتا ہے، چھینکیں، گلا خراب، ہلکا بخار اور بدن ٹوٹنا۔ پھر آہستہ آہستہ پیٹھ کی ہڈیوں اور جوڑوں کا درد بڑھنے لگتا ہے، سر بھاری ہوتا جاتا ہے، چکر آتے ہیں اور متلی محسوس ہوتی ہے۔
اس کے بعد بخار یک دم تیز ہونا شروع ہوتا ہے اور بہت سے مریضوں میں 103–104 تک پہنچ جاتا ہے۔ 3–6 دن تک بخار کا نہ ٹوٹنا اب عام بات ہو چکی ہے۔ مریض جسمانی طور پر ٹوٹ جاتا ہے، بھوک ختم، منہ کا ذائقہ خراب، اور ہر وقت کمزوری اور بےچینی۔
جب بخار کا فیز گزر جاتا ہے تو آغاز ہوتا ہے دوسری مشکل کا:
ناک کا نزلہ گاڑھا ہو کر **Sinusitis** میں بدل جاتا ہے۔ بلغم بدبودار، سر بھاری، ناک بند، اور کھانسی بھی شامل ہو جاتی ہے۔ اس ساری کیفیت میں مریض کی کمزوری اتنی بڑھ جاتی ہے کہ کئی کئی دن تک اٹھنے کو دل نہیں کرتا۔
ڈینگی ٹیسٹ نیگیٹو اس لئے آتا ہے کہ یہ ڈینگی ہے ہی نہیں۔ Influenza A بخار، بون پین اور شدید کمزوری تو دیتا ہے، مگر platelets خطرناک حد تک نہیں گراتا۔ اسی لئے لوگ کنفیوز ہوتے ہیں کہ “علامات تو ڈینگی والی ہیں مگر رپورٹس کیوں نارمل؟”
اس وقت سب سے اہم چیز یہ ہے کہ مریض آرام کرے، پانی زیادہ پئے، steam لے، اور علامات کے مطابق symptomatic care کرے۔
اگر بلغم بدبو دار ہو یا سر بہت بھاری ہو تو یہ واضح سائن ہے کہ سائنوسائٹس ہو چکا ہے اور اس کا علاج ساتھ چلانا لازم ہے۔
شدید کمزوری میں multivitamins فائدہ دیتے ہیں۔
اگر سانس میں دقت، بہت زیادہ بخار، یا پانی کی کمی محسوس ہو تو فوراً ڈاکٹر کو دکھانا چاہیے۔
مختصر یہ کہ پاکستان میں اس وقت Influenza A کا زور ہے، اور اسی کی وجہ سے ہر طرف یہی بخار، نزلہ، کمزوری اور سائنوسائٹس والے کیسز نظر آ رہے ہیں۔
یہ کوئی نئی بیماری نہیں… مگر ہمارے ہاں جس طرح لوگ اسے پوسٹ کی شکل میں شیئر کر رہے ہیں، ویسے لگتا ہے جیسے کوئی انجان، خوفناک وائرس اچانک آسمان سے اترا ہو۔
ہر دوسرا بندہ واٹس ایپ اسٹیٹس پر، فیس بُک پوسٹس میں، ایسے بتا رہا ہوتا ہے جیسے کوئی نئی وبا ملک میں پھیل گئی ہو۔
اصل مسئلہ بیماری نہیں ، ہماری لاعلمی ہے۔
ذرا سا بخار، ذرا سا نزلہ، کوئی ایک نئی علامت…
فوراً: “نیا وائرس آ گیا۔
یہ شاید کوئی خطرناک جراثیم ہے۔
“ڈینگی جیسا لگ رہا ہے مگر ٹیسٹ نیگیٹو ہے، کچھ تو گڑبڑ ہے”
لیکن حقیقت بہت سیدھی ہے،یہ کوئی نیا وائرس نہیں۔ یہ کوئی نئی تباہی نہیں۔ بلکہ وہی پرانا، موسمی Influenza A (H3N2) ہے جو دہائیوں سے موجود ہے اور ہر سال موسم بدلتے ہی دوبارہ پھیلتا ہے۔
ہاں ، اس بار شدت زیادہ ہے، علامات زیادہ تکلیف دہ ہیں، اور لوگ اسے “”نئی بیماری”” سمجھ کر گھبرا رہے ہیں۔
انفلیونزا اے (Influenza A) یہ دراصل ہے کیا؟
یہ ایک سانس کی نالی کا وائرس ہے جو انسان سے انسان میں بہت تیزی سے پھیلتا ہے۔
یہ کوئی نیا وائرس نہیں، بلکہ وہی موسمی فلو ہے جو ہر سال شدت بدل کر واپس آتا ہے۔
کبھی H1N1، کبھی H3N2
لیکن بنیادی مرض ایک ہی ہے: Influenza A۔
یہ وائرس ناک، گلا، اور سینے کے اوپری حصے پر حملہ کرتا ہے اور اس کی وجہ سے بخار، کھانسی، جسم درد اور کمزوری ہوتی ہے۔
یہ بیماری کیسے لگتی ہے؟
پاکستان جیسے ملک میں یہ بہت جلدی پھیلتی ہے، کیونکہ:
ہم بند اور تنگ جگہوں میں زیادہ وقت گزارتے ہیں
ماسک/ہاتھ دھونے کا خیال کم رکھا جاتا ہے
بچے اسکولوں میں ایک دوسرے سے جلدی پکڑ لیتے ہیں
گھروں میں سب ایک ساتھ کھانسی/نزلہ میں رہتے ہیں
یہ وائرس مندرجہ ذیل طریقوں سے پھیلتا ہے:
کھانسی یا چھینک کے قطرے
قریب بیٹھنے سے
ہاتھ لگا کر چہرے اور ناک کو چھونے سے
بیمار فرد کے قریب رہنے سے
علامات (Symptoms)
انفلیونزا اے (influenza A) کی علامات عام نزلہ زکام سے شروع ہوتی ہیں اور پھر شدید ہو جاتی ہیں:
شروع کے دنوں میں :
گلا خراب، چھینکیں، ہلکا بخار، جسم میں درد، تھکن، سر بھاری
۔3 سے 5 دن بعد:
بخار 103–104 تک جا سکتا ہے، جوڑوں میں شدید درد، کھانسی، ناک کی بندش، بھوک میں کمی، کمزوری
بعد کا مرحلہ (کئی مریضوں میں):
بلغم گاڑھا ہو جانا، بدبو دار رطوبت، سر کے اندر دباؤ ( Sinusitis)، کھانسی لمبی ہونا
پاکستان میں لوگ کیوں ڈرتے ہیں؟
کیونکہ:
علامات ڈینگی جیسی محسوس ہوتی ہیں، ڈینگی ٹیسٹ نیگیٹو آتا ہے، بخار کئی دن رہتا ہے، کمزوری بہت زیادہ ہوتی ہے
مگر حقیقت یہ ہے:
یہ ڈینگی یا کرونا نہیں بلکہ انفلیونزا اے وائرس ہے۔ یہ Platelets کم نہیں کرتا۔ زیادہ تر لوگ 5–7 دن میں بہتر ہو جاتے ہیں۔
کن لوگوں کو خطرہ زیادہ ہے؟
مندرجہ ذیل افراد زیادہ خیال رکھیں، ان افراد میں پیچیدگیاں جلدی بنتی ہیں۔
✓ 5 سال سے کم بچے
✓ بزرگ افراد
✓ حاملہ خواتین
✓ دمے والے بچے
✓ دل یا پیپھڑوں کے مریض
✓ شوگر والے
✓ کمزور مدافعت والے لوگ
علاج (Treatment) گھر میں کیا کیا جا سکتا ہے؟
اکثر لوگ گھر پر ہی بہتر ہو جاتے ہیں اگر یہ اقدامات کریں:
1. آرام
بخار اور وائرس کے دوران کام نہ کریں ، جسم کو سکون دیں۔
2. پانی
پانی، ORS، سوپ ، جتنا زیادہ لیں گے اتنی جلدی بہتری آۓ گی۔
3. بخار کی دوا
۔پیراسیٹامول وقفے وقفے سے
(بچوں میں وزن کے مطابق)
4. نزلہ/کھانسی کے لیے
بھاپ دیں۔
۔Antihistamine (ڈاکٹر کی ہدایت سے)
۔Saline nasal drops
5. شہد ( 1 سال سے اوپر بچوں کے لیے)
کھانسی میں فائدہ دیتا ہے۔
6. قوتِ مدافعت
گھر کا گرم سوپ، یخنی، نیند اور آرام ،سب بہترین مددگار ہیں۔
خطرے کی علامات
اگر مندرجہ ذیل چیزیں ہوں تو دیر نہ کریں ڈاکٹر کو دکھانے میں:
بچے کی سانس پھولنا، پانی نہ پینا / پیشاب کم ہونا، بہت زیادہ سستی / غنودگی، 104 سے اوپر بخار کا برقرار رہنا، سینے میں شدید درد، نیلے ہونٹ
یہ علامات پیچیدگی کی طرف اشارہ ہیں
بچاؤ (Prevention)
مندرجہ ذیل چیزیں بہت فرق ڈالتی ہیں:
ماسک
بند، تنگ اور رش والی جگہوں میں پہنیں۔
ہاتھ دھونے کی عادت
کھانے سے پہلے، باہر سے آ کر، کھانسی/چھینک کے بعد۔
بیمار افراد سے فاصلہ
بچوں کے اسکولوں میں پھیلاؤ تیزی سے ہوتا ہے۔
ویکسین
ہر سال Influenza Vaccine لگوانا بہت فائدہ مند ہوتا ہے۔
ویکسین کس کو لگانی چاہیے؟
6 ماہ سے اوپر تمام لوگ، حاملہ خواتین، بزرگ افراد، دمے کے مریض، دل/پیپھڑوں کے مریض،ہیلتھ کیئر ورکرز
یہ ویکسین بیماری ہونے سے روکتی ہے،
اور اگر ہو بھی جائے تو شدت کم کر دیتی ہے۔
اور آخری بات ، گھبرائیں نہیں، سمجھیں
۔Influenza A نئی بیماری نہیں۔
یہ ہر سال آتی ہے، مگر احتیاط نہ کرنے سے پھیلتی ہے۔
بچاؤ ممکن ہے، علاج موجود ہے،
اور زیادہ تر لوگ مکمل ٹھیک ہو جاتے ہیں۔
ڈاکٹر یونس ایسوٹ

Cracked heels: Dry skin and neglect can lead to painful cracks and fissures on the heels.

Corns and calluses: Friction and pressure can cause thick skin discomfort and pain.

Ingrown toenails: Poor trimming and neglect can cause nails to grow into the skin, leading to pain and infection.
Daily Foot Care Routine
Incorporating a daily foot care routine into your schedule can help prevent these issues and keep your feet healthy. Here’s a simple, 10-step routine to follow:
Wash Your Feet
Start by washing your feet with soap and warm water. Be sure to clean between your toes and dry them thoroughly, especially after exercising or sweating heavily.
Trim Your Toenails
Trim your toenails straight across, avoiding cutting the corners or sides. This will help prevent ingrown toenails.
Soften Your Skin
Soak your feet in warm water for 10-15 minutes to soften the skin. For extra benefits, you can add Epsom salt, baking soda, or essential oils like peppermint or tea tree oil.
Exfoliate
Use a pumice stone or foot file to gently remove dead skin cells from the heels, soles, and toes. Be careful not to over-exfoliate, as this can irritate.
Moisturize
Apply a rich moisturizer to your feet, paying special attention to the heels and soles. Look for a moisturizer containing ingredients like shea butter, coconut oil, or vitamin E.
Pay Attention to Your Toes
Clean between your toes and dry them thoroughly. Apply a small amount of moisturizer to keep the skin hydrated.
Use an Antifungal Spray
Spray an antifungal spray or powder on your feet, especially between the toes, to help prevent fungal infections.
Wear Clean Socks
Wear clean, breathable socks made from natural fibers like cotton or wool. Avoid synthetic fibers that can trap moisture.
Change Your Shoes
Alternate your shoes to give them time to dry and prevent moisture buildup.
Massage Your Feet
End your routine with a gentle foot massage to improve circulation and relax your feet.
FAQs about Healthy Feet
FAQ 1: How can I prevent foot odor?
A: To prevent foot odor, make sure to wear breathable socks and shoes, and change them regularly. You can also use an antifungal or antibacterial spray or powder on your feet and in your shoes to help reduce sweat and kill bacteria. Additionally, wash your feet daily and dry them thoroughly, especially between the toes.
FAQ 2: Can I use a razor to remove dead skin from my feet?
A: No, it’s not recommended to use a razor to remove dead skin from your feet. Razors can cause cuts and nicks, which can lead to infection. Instead, use a pumice stone or foot file to gently remove dead skin cells.
FAQ 3: How often should I replace my shoes?
A: It’s recommended to replace your shoes every 6-12 months or sooner if you notice signs of wear and tear, such as worn-out soles or broken-down arch support. Wearing shoes that are past their prime can lead to foot pain and discomfort.
FAQ 4: Can I use Vaseline to moisturize my feet?
A: While Vaseline can provide temporary relief for dry skin, it’s not the best option for moisturizing your feet. Vaseline can create a barrier on the skin’s surface, preventing it from breathing and potentially leading to fungal infections. Instead, use a rich moisturizer that contains ingredients like shea butter, coconut oil, or vitamin E.
FAQ 5: How can I prevent bunions?
A: To prevent bunions, wear shoes that fit properly and don’t put pressure on your toes. Avoid wearing high heels or shoes that are too tight or narrow. You can also use bunion pads or inserts to reduce pressure and friction. Additionally, consider wearing shoes with a wide toe box and a soft, cushioned insole to reduce pressure on your toes.
A daily foot care routine is a simple and effective way to keep your feet healthy, happy, and pain-free. By following these 10 easy steps, you’ll be on your way to beautiful, healthy feet. Remember, a little care and attention can go a long way in preventing common foot problems and keeping your feet feeling their best.